18 نومبر 2025 - 16:05
یورپ میں بڑھتی اسلام دشمنی تشویشناک سطح پر؛ آسٹریا اور جرمنی نفرت انگیزی میں سب سے آگے

اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور یورپی میڈیا کی تازہ رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے مسلمان شہری نفرت انگیزی اور امتیازی سلوک کی شدید لہر کا سامنا کر رہے ہیں، جس میں اکتوبر 2023 کے بعد نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،  اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور یورپی میڈیا خصوصاً یورونیوز کی رپورٹس نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ یورپ بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یورپی یونین میں ہر دو مسلمانوں میں سے ایک نے کسی نہ کسی شکل میں امتیازی سلوک یا نفرت انگیزی کا تجربہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آسٹریا اس مسئلے میں سب سے آگے ہے، جہاں 2023 میں 71 فیصد مسلمان شہریوں نے تعصب کا شکار ہونے کی شکایت کی، جبکہ نفرت پر مبنی 1,500 سے زائد جرائم ریکارڈ ہوئے۔ اس کے بعد جرمنی 68 فیصد اور فن لینڈ 63 فیصد کے ساتھ نمایاں ممالک ہیں۔ فرانس بھی اسلاموفوبیا کے مستقل مراکز میں شمار ہوتا ہے۔

مزید یہ کہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ نفرت انگیزی کے تقریباً 25 فیصد واقعات دائیں بازو کے گروہوں کی منظم مہمات کا حصہ ہیں، جب کہ ایک چوتھائی کیسز میں براہِ راست جسمانی یا زبانی حملے شامل ہیں۔ تقریباً 20 فیصد شکایات کا تعلق عوامی جگہوں اور میڈیا میں نفرت پھیلانے والی زبان سے ہے۔

سوئیڈن اور بیلجیم بھی ان یورپی ممالک میں شامل ہیں جہاں مسلمانوں اور مہاجرین کے خلاف نفرت انگیز جذبات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اگرچہ یورپی یونین میں امتیازی سلوک کے خلاف قانونی فریم ورک موجود ہے، مگر اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ یہ قوانین مسلمانوں کی سماجی و جسمانی حفاظت کے لیے ناکافی ہیں۔ بین الاقوامی ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ یورپ — جو اس وقت امریکا کے بعد اسلام دشمنی کا دوسرا بڑا مرکز بنتا جا رہا ہے — فوری حکومتی اقدامات اور وسیع سماجی شعور کا تقاضا کرتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha